مول پاکستان اور ٹی ایم او بانڈہ داؤد شاہ کی ملی بھگت – مکوڑی میں ہفتہ وار میلے کو مرکزی جگہ سے ہٹانے کی کوشش
بانڈہ داؤد شاہ (رپورٹ: خصوصی نمائندہ)
ضلع کرک کی تحصیل بانڈہ داؤد شاہ کے ویلج کونسل مکوڑی میں حال ہی میں شروع ہونے والا ہفتہ وار میلہ مقامی عوام کے لیے ایک خوش آئند پیش رفت تھی۔ اس میلے نے نہ صرف عوام کو تفریحی مواقع فراہم کیے بلکہ مقامی کاروبار کو فروغ دینے میں بھی کلیدی کردار ادا کیا۔ تاہم، حالیہ اطلاعات کے مطابق، مول پاکستان نے سیکیورٹی خدشات کو جواز بنا کر اس میلے کو مرکزی مقام سے منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس پر عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق، یہ فیصلہ مول پاکستان اور تحصیل میونسپل آفیسر (ٹی ایم او) بانڈہ داؤد شاہ کے درمیان مبینہ ملی بھگت کا نتیجہ ہے، جس میں عوامی رائے کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے۔ اس غیر متوقع اقدام پر میلے کے منتظمین اور مقامی عوام نے اس فیصلے کو غیر منصفانہ اور عوام دشمن قرار دیا ہے۔
میلے کے منتظمین کا کہنا ہے کہ اس مقام کا انتخاب ایک جامع منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا تھا تاکہ زیادہ سے زیادہ عوامی شرکت کو یقینی بنایا جا سکے اور مقامی کاروباری طبقے کو سہولت فراہم کی جا سکے۔ میلے کے آغاز کے بعد سےمکوڑی میلہ تیزی سے مقبول ہوا اور مقامی معیشت کو بھی فائدہ پہنچا۔ تاہم، مول پاکستان کی جانب سے بغیر کسی مشاورت کے اسے دوسری جگہ منتقل کرنے کے فیصلے نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔
میلے کے منتظم یوتھ کونسلر اسد خٹک نے بتایا، ’’ہم نے اس میلے کو کامیاب بنانے کے لیے انتھک محنت کی۔ عوام اس میلے کو پسند کر رہے تھے اور مقامی تاجر بھی مطمئن تھے۔ لیکن اچانک یہ فیصلہ مسلط کر دیا گیا، جو کسی طور پر قابل قبول نہیں۔ اگر مول پاکستان کو سیکیورٹی کے خدشات ہیں تو وہ عوامی نمائندوں اور منتظمین کے ساتھ بات چیت کرے، نہ کہ یکطرفہ فیصلے مسلط کرے۔‘‘
مقامی عوامی نمائندوں کا کہنا ہے کہ ٹی ایم او بانڈہ داؤد شاہ نے مول پاکستان کے ساتھ سازباز کرتے ہوئے اس فیصلے کو عملی جامہ پہنانے میں کردار ادا کیا ہے۔ ان کے مطابق، اس قسم کے فیصلے عوامی حقوق کے خلاف ہیں اور مقامی معیشت کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہیں۔
عوامی ردِعمل اور ممکنہ اقدامات
مکوڑی کے عوام نے مول پاکستان اور ٹی ایم او بانڈہ داؤد شاہ کے اس فیصلے کے خلاف بھرپور احتجاج کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ مقامی رہنماؤں نے خبردار کیا ہے کہ اگر میلے کو اپنی اصل جگہ پر بحال نہ کیا گیا تو عوامی سطح پر مظاہرے کیے جائیں گے۔
ایک مقامی رہنما نے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا، ’’ہم اس غیر منصفانہ فیصلے کو قبول نہیں کریں گے۔ یہ عوام کے حقوق پر ڈاکا ڈالنے کے مترادف ہے۔ اگر ہماری بات نہ سنی گئی تو ہم قانونی اور عوامی دونوں سطحوں پر مزاحمت کریں گے۔‘‘
نتائج اور آئندہ کا لائحہ عمل
مول پاکستان کو چاہیے کہ وہ مقامی لوگوں کی آواز سنے اور ان کے خدشات کا ازالہ کرے۔ اگر واقعی سیکیورٹی مسائل ہیں، تو ان کا حل نکالنے کے لیے متعلقہ فریقین کے ساتھ مشاورت کی جائے، نہ کہ یکطرفہ فیصلے کیے جائیں۔ بصورت دیگر، اس معاملے پر بڑھتی ہوئی بے چینی کمپنی کے لیے مسائل پیدا کر سکتی ہے۔
مکوڑی کے عوام اور میلے کے منتظمین نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اس میلے کی بقا کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائیں گے، اور اگر یہ فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو احتجاج اور قانونی چارہ جوئی سمیت تمام آپشنز استعمال کیے جائیں گے۔
یہ معاملہ اس وقت مقامی سطح پر ایک اہم ایشو بن چکا ہے، اور یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا مول پاکستان اور ٹی ایم او بانڈہ داؤد شاہ عوامی دباؤ کے سامنے جھکیں گے یا نہیں۔
0 Comments